Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر بار ابھرتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں میں (ردیف .. ے)

ترکش پردیپ

ہر بار ابھرتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں میں (ردیف .. ے)

ترکش پردیپ

MORE BYترکش پردیپ

    ہر بار ابھرتا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں میں

    کچھ اور خیالات میں گہرائی ہوئی ہے

    کہنے کو سہی ساتھ ہے میرے وہ ابھی تک

    حجرے میں ابھی تک تو بہار آئی ہوئی ہے

    میں کتنے غزالوں کا کروں پیچھا ابھی اور

    کہہ پاؤں ترے ہجر کی بھرپائی ہوئی ہے

    جو عہد تمہارا ہے کہ ہم باز نہ آئیں

    ہم نے بھی تماشے کی قسم کھائی ہوئی ہے

    تینتیس برس کس کے کہو ساتھ گزارے

    جو حال ہی میں خود سے شناسائی ہوئی ہے

    ترکشؔ وہ کوئی اور ہے کرتا ہے سخن جو

    تجھ سے تو فقط قافیہ پیمائی ہوئی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 104)
    • Author : ترکش پردیپ
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے