ہر دل کے مقدر میں محبت نہیں ہوتی
ہر دل کے مقدر میں محبت نہیں ہوتی
ہر شخص کے حصہ میں یہ نعمت نہیں ہوتی
مل جائے محبت کا جب اے دوست سہارا
پھر اور سہارے کی ضرورت نہیں ہوتی
اس دن مجھے لگتا ہے کوئی پاپ ہوا ہے
جس دن ترے کوچہ کی زیارت نہیں ہوتی
کرتے ہیں گلہ تم سے تمہیں اپنا سمجھ کے
غیروں سے تو اے دوست شکایت نہیں ہوتی
جلنا ہے پتنگے تو تو جل سوز جگر سے
عاشق کو تو آتش کی ضرورت نہیں ہوتی
کس درجہ ہے مصروف نئے دور کا انساں
خود سے بھی اسے ملنے کی فرصت نہیں ہوتی
بن تیرے کروں زیست میں توبہ مری توبہ
مجھ سے تو مری جان یہ جرأت نہیں ہوتی
کچھ کام نہیں آتی ہے محنت بھی بشر کی
جب تک مرے مولیٰ تری رحمت نہیں ہوتی
محنت سے کما کے تو صداؔ اپنی گزر کر
جو مفت ملے اس میں تو برکت نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.