Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر دل میں بغض ذہن میں شر دیکھتے رہے

سطوت زہرا سطوت

ہر دل میں بغض ذہن میں شر دیکھتے رہے

سطوت زہرا سطوت

MORE BYسطوت زہرا سطوت

    ہر دل میں بغض ذہن میں شر دیکھتے رہے

    کس درجہ گر چکا ہے بشر دیکھتے رہے

    منزل کبھی قریب کبھی دور ہو گئی

    ہم تو فقط طلسم سفر دیکھتے رہے

    مظلومیت کے سامنے ظالم تھے سرنگوں

    نیزوں پہ جو بلند تھے سر دیکھتے رہے

    کس طرح آفتاب پہ ڈالیں نقاب ہم

    ٹوٹے ہوئے مکاں کی کگر دیکھتے رہے

    محفل میں ہم کو چھوڑ کے فنکار تھے سبھی

    ہم خود ستائشی کے ہنر دیکھتے رہے

    پھر کاروان شوق گزرتا چلا گیا

    پھر ہم غبار راہ سفر دیکھتے رہے

    سطوتؔ خوشی کی ایک کلی بھی نہ کھل سکی

    بس خواہشوں کے زرد شجر دیکھتے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے