ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے
ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے
یہ آئنے کا مقدر ہے کیا کیا جائے
میں جس کے ہجر سے محظوظ ہونا چاہتا ہوں
مجھے وو شخص میسر ہے کیا کیا جائے
یہ تیرا ہاتھ نہیں ہے ہمارے شانے پر
کوئی نڈھال کبوتر ہے کیا کیا جائے
مرا گواہ نہیں بنتا اندرون مرا
یہی معاملہ باہر ہے کیا کیا جائے
تمہارا شہر تو عادی ہے جھوٹ سننے کا
ہمارے ہاتھ میں ساغر ہے کیا کیا جائے
- کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 107)
- Author :عباس تابش
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.