Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے

عباس تابش

ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے

    یہ آئنے کا مقدر ہے کیا کیا جائے

    میں جس کے ہجر سے محظوظ ہونا چاہتا ہوں

    مجھے وو شخص میسر ہے کیا کیا جائے

    یہ تیرا ہاتھ نہیں ہے ہمارے شانے پر

    کوئی نڈھال کبوتر ہے کیا کیا جائے

    مرا گواہ نہیں بنتا اندرون مرا

    یہی معاملہ باہر ہے کیا کیا جائے

    تمہارا شہر تو عادی ہے جھوٹ سننے کا

    ہمارے ہاتھ میں ساغر ہے کیا کیا جائے

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 107)
    • Author :عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے