ہر اک منزل قیام رہ گزر معلوم ہوتی ہے
ہر اک منزل قیام رہ گزر معلوم ہوتی ہے
ہمیں تو زندگی پیہم سفر معلوم ہوتی ہے
وہی تنہائی کا عالم وہی بے رونقی ہر سو
بیاباں تیری خاموشی بھی گھر معلوم ہوتی ہے
ہمارے حاسدوں کی چال آخر رنگ لے آئی
بہت بدلی ہوئی ان کی نظر معلوم ہوتی ہے
مسیحا بھول جا تیری دوا کچھ کام آئے گی
کہ ہر تدبیر اب تو بے اثر معلوم ہوتی ہے
اگر دو وقت کی روٹی ہی مل جائے غنیمت ہے
میاں فاقے میں گٹھلی بھی ثمر معلوم ہوتی ہے
اندھیری رات میں اے جان جاں بھٹکے مسافر کو
دئے کی لو بھی جیسے اک قمر معلوم ہوتی ہے
مأخذ:
Mujalla Dastavez (Pg. 648)
- مصنف: Aziz Nabeel
-
- اشاعت: 2013-14
- ناشر: Edarah Dastavez
- سن اشاعت: 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.