Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر اک مقام سے گزروں گا زندگی کے لیے

فدا خالدی دہلوی

ہر اک مقام سے گزروں گا زندگی کے لیے

فدا خالدی دہلوی

MORE BYفدا خالدی دہلوی

    ہر اک مقام سے گزروں گا زندگی کے لیے

    تمام رنج گوارا تری خوشی کے لیے

    کرم کیا مری جانب جو تم نے دیکھ لیا

    تڑپ رہا تھا اندھیروں میں روشنی کے لیے

    بسے ہوئے ہیں انہیں سے تمام ویرانے

    بہار ڈھونڈ رہے تھے جو زندگی کے لیے

    بغیر درد کسے کون یاد کرتا ہے

    یہیں تو غم کی ضرورت ہے آدمی کے لیے

    یقین ہے کہ سحر تک پہنچ ہی جاؤں گا

    گزر رہا ہوں اندھیروں میں روشنی کے لیے

    بغیر سعیٔ مسلسل تو کچھ نہیں ہوتا

    جنوں بھی کتنا ضروری ہے آگہی کے لیے

    سمجھ چکا ہوں کہ آداب دوستی کیا ہیں

    خلوص دل کی ضرورت ہے دوستی کے لیے

    نہ جانے کتنے پتنگوں کو کر دیا بے نور

    چراغ کس نے جلایا ہے روشنی کے لیے

    کسی کو حسن دیا ہے کسی کو عشق فداؔ

    ہر ایک چیز نہیں ہے ہر اک کسی کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے