Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر اک تصویر کو کھڑکی سے باہر کیسے پھینکو گے

عرفان صدیقی

ہر اک تصویر کو کھڑکی سے باہر کیسے پھینکو گے

عرفان صدیقی

MORE BYعرفان صدیقی

    ہر اک تصویر کو کھڑکی سے باہر کیسے پھینکو گے

    نگاہوں سے جو چپکے ہیں وہ منظر کیسے پھینکو گے

    جھٹک کر پھینک دو گے چند ان چاہے خیالوں کو

    مگر کاندھوں پہ یہ رکھا ہوا سر کیسے پھینکو گے

    اگر اتنا ڈرو گے اپنے سر پر چوٹ لگنے سے

    تو پھر تم آم کے پیڑوں پہ پتھر کیسے پھینکو گے

    خیالوں کو بیاں کے دائروں میں لاؤ گے کیوں کر

    کمندیں بھاگتی پرچھائیوں پر کیسے پھینکو گے

    کبھی سچائیوں کی دھوپ میں بیٹھے نہیں اب تک

    تم اپنے سر سے یہ خوابوں کی چادر کیسے پھینکو گے

    تو پھر کیوں اس کو آنکھوں میں سجا کر رکھ نہیں لیتے

    تم اس بے کار دنیا کو اٹھا کر کیسے پھینکو گے

    مأخذ :
    • کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 33)
    • Author :عرفان صدیقی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے