Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر کوئی ہے مداری اور اپنے مدار کا

اشک الماس

ہر کوئی ہے مداری اور اپنے مدار کا

اشک الماس

MORE BYاشک الماس

    ہر کوئی ہے مداری اور اپنے مدار کا

    حتٰی کہ رقص دیکھیے لیل و نہار کا

    اس وجہ سے زمین پہ گڑھتی ہے میری آنکھ

    گڑ جائے کوئی کانٹا نہ مژگان یار کا

    پہلے سے ہے ہی ہاتھ میں تسبیح کی لڑی

    کرتا ہوں کیا میں دیکھیے بانہوں کے ہار کا

    رکتا ہوں اس لئے کہ مرے رفتگاں رکے

    رستہ ہے ورنہ سامنے میرے فرار کا

    اس بار ایک دو نہیں سارے گناہ گار

    اس بار کیا اپائے ہے کشتی کے بھار کا

    ایسا نہ ہو کہ رند یہ کہہ کر چھڑائیں جان

    دہقاں کی تھی شراب پیالہ کمہار کا

    اس کو اڑا لیا ہے کوئی اور جوہری

    مہنگا پڑا ہے آج کا سونا سنار کا

    سامان خوب ہو تو جگہ سے ہے کیا غرض

    بکتا ہے کانپور میں چمڑا بہار کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے