Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر لغزش حیات پر اترا رہا ہوں میں

سراج لکھنوی

ہر لغزش حیات پر اترا رہا ہوں میں

سراج لکھنوی

MORE BYسراج لکھنوی

    ہر لغزش حیات پر اترا رہا ہوں میں

    اور بے گناہیوں کی قسم کھا رہا ہوں میں

    ناز آفریں مرا بھی خرام نیاز دیکھ

    محشر میں مسکراتا ہوا آ رہا ہوں میں

    ہر اشک‌ دل گداز مے نو کشیدہ ہے

    ساغر سے شعلہ بن کے اڑا جا رہا ہوں میں

    ضرب‌ المثل ہیں اب مری مشکل پسندیاں

    سلجھا کے ہر گرہ کو پھر الجھا رہا ہوں میں

    چلتا ہے ساتھ ساتھ زمانے کے کیا کروں

    رخ پر ہوا کے بہتا چلا جا رہا ہوں میں

    سب رشتے اب تو ٹوٹ چکے صبر و ضبط کے

    انگڑائیوں کو روک اڑا جا رہا ہوں میں

    ہاتھوں سے چھوٹنے کو ہے اب دل کا آئنہ

    تم تو سنور رہے ہو مٹا جا رہا ہوں میں

    کیا فائدہ زمانے سے ٹکراؤں کیوں سراجؔ

    خود اپنے راستے سے ہٹا جا رہا ہوں میں

    مأخذ:

    Shola-e-Aawaz (Pg. e-187 p-186)

    • مصنف: سراج لکھنوی
      • اشاعت: 1920
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1920

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے