ہر لمحہ تری یاد بڑھانے کے لئے ہے
ہر لمحہ تری یاد بڑھانے کے لئے ہے
سوئے مرے جذبوں کو جگانے کے لئے ہے
چھالوں سے مرے پاؤں کا رشتہ یہ پرانا
تپتے ہوئے صحرا کو ڈرانے کے لئے ہے
بے سود پریشاں ہیں مجھے سوچنے والے
رفتار تو خوابیدہ جگانے کے لئے ہے
تم سنگ تراشوں کو بلا کر یہاں لانا
اک تجھ سے حسیں اور بنانے کے لئے ہے
اک ہلکی جھلک اپنی دکھا کر چلے جانا
نظروں سے مری مجھ کو گرانے کے لئے ہے
یوں ہی تو نہیں چلتی ہوا تیز چمن میں
سوکھے ہوئے پتوں کو جھڑانے کے لئے ہے
ہر غم کو مرے دل نے چھپا کر یوں رکھا ہے
اسلمؔ کو یہ نظروں سے بچانے کے لئے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.