Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر سمت سے جب ٹوٹ کے آتے ہیں مصائب

منور تابش سنبھلی

ہر سمت سے جب ٹوٹ کے آتے ہیں مصائب

منور تابش سنبھلی

MORE BYمنور تابش سنبھلی

    ہر سمت سے جب ٹوٹ کے آتے ہیں مصائب

    انسان کو پتھر کا بناتے ہیں مصائب

    جینے کے بھی آداب سکھاتے ہیں مصائب

    بے وجہ کہاں زیست میں آتے ہیں مصائب

    جب پاؤں بڑھاتا ہوں محبت کے سفر میں

    سو رنگ زمانے کے دکھاتے ہیں مصائب

    جینے کا سلیقہ جنہیں آتا ہے جہاں میں

    ہنس ہنس کے وہی بوجھ اٹھاتے ہیں مصائب

    شاید ابھی کچھ اور مقدر میں لکھا ہے

    رہ رہ کے تری یاد دلاتے ہیں مصائب

    دفنا دئے الفاظ مصائب نے غزل میں

    جذبات کا کب بوجھ اٹھاتے ہیں مصائب

    گھبرا کے رہ زیست کو دشوار نہ کرنا

    آتے ہیں مصائب کبھی جاتے ہیں مصائب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے