ہر زخم یاد آتا ہے اک خوش کلام کا
ملتا ہے کوئی شخص اگر اس کے نام کا
اب تک جتا رہے ہیں محبت اسی سے ہم
رشتہ نہیں ہے جس سے دعا اور سلام کا
اگنور کر کے گزرے ہیں اک دوسرے کو ہم
قصہ ہی کھل نہ جائے کہیں گزری شام کا
نفرت سے خود کو دیکھا ہے شیشے کے سامنے
ہم نے خیال رکھا ہے دشمن کے کام کا
اک شاہزادی عشق میں بدنام ہو گئی
اس کو پسند آ گیا بیٹا غلام کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.