حرف جاں دل میں نہاں حرف زباں شہر میں تھا
حرف جاں دل میں نہاں حرف زباں شہر میں تھا
آگ کا نام نہ تھا پھر بھی دھواں شہر میں تھا
شور صحرا کا سنا شور سمندر کا سنا
شور کا نام ہی تھا شور کہاں شہر میں تھا
بس ذرا عکس ہی ابھرا تھا صفوں سے میرا
ایک ہنگامۂ کوتاہ قداں شہر میں تھا
آتش و قتل نہیں شور نہیں چیخ نہیں
صرف اور صرف دھواں صرف دھواں شہر میں تھا
دیکھنا آنکھ نے کیا سیکھ لیا تھا صاحب
ایک دو چیز نہیں سارا جہاں شہر میں تھا
مستقر کس کو بناتے کہاں رہتے شہپرؔ
گاؤں میں تھا تو کبھی سرو رواں شہر میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.