حریف مجھ سا اگر ہو تو کچھ خسارہ نہیں
حریف مجھ سا اگر ہو تو کچھ خسارہ نہیں
جو خود بھی جیت گیا اور کوئی ہارا نہیں
لہو میں ڈولتی پھرتی ہے اب بھنور کی طرح
وہ ایک لہر جسے ہم نے پار اتارا نہیں
مگر یہ بات بتاؤں تو کس طرح اس کو
کہ خامشی میں تری اب مرا گزارہ نہیں
جنوں کو اپنے پرکھنا تھا سو پرکھ آئے
اب اور کام کوئی دشت میں ہمارا نہیں
عجیب نشۂ آوارگی ہے سر پہ سوار
سکوں بھی آج ہمیں دیر تک گوارہ نہیں
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 60)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.