Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہتھیلیوں پہ لیے اپنے سر گئے ہیں لوگ

ظہور نظر

ہتھیلیوں پہ لیے اپنے سر گئے ہیں لوگ

ظہور نظر

MORE BYظہور نظر

    ہتھیلیوں پہ لیے اپنے سر گئے ہیں لوگ

    سفر پہ اب کہ بہ رنگ دگر گئے ہیں لوگ

    ترے ستم کا گلہ یوں بھی کر گئے ہیں لوگ

    کہ اور کچھ نہ چلا بس تو مر گئے ہیں لوگ

    دلوں کے تیرہ گھروں پر ترے جمال کی دھوپ

    جو آ پڑی ہے تو کیا کیا سنور گئے ہیں لوگ

    ہوا ہے یوں بھی کہ اپنی طلب کے صحرا میں

    مثال موجۂ جوئے سفر گئے ہیں لوگ

    بڑھی ہے تشنہ لبی زندگی کی جب حد سے

    تو اپنی ذات کے ساغر میں بھر گئے ہیں لوگ

    دلوں میں صورتیں کیا کیا ہیں خوف پنہاں کی

    بڑھا ہے اپنا ہی سایہ تو ڈر گئے ہیں لوگ

    اڑے ہیں راہ گزاروں میں گرد جاں بن کے

    سفر کے عشق میں کیا کیا نہ کر گئے ہیں لوگ

    افق گواہ رہے قتل آفتاب کے بعد

    شفق لٹی ہے تو پھر اپنے گھر گئے ہیں لوگ

    یہ سیل خواب تھا یا خواب سیل تھا کیا تھا

    کہ چڑھ کے صورت دریا اتر گئے ہیں لوگ

    اب ان کے لوٹ نہ سکنے کا غم تجھے کیوں ہو

    کہ سوئے دار ترے حکم پر گئے ہیں لوگ

    نہ کوئی سایہ نہ آہٹ یہ حشر کیسا ہے

    کہاں چھپی ہیں صدائیں کدھر گئے ہیں لوگ

    سلگ اٹھے گا ہر اک در ہوا کے چلتے ہی

    قفس میں صورت رقص شرر گئے ہیں لوگ

    میں خود گیا تو کھلا سارا شہر قید میں تھا

    خبر یہ تھی کہ بہت مختصر گئے ہیں لوگ

    کہیں پہ کچھ تو ہوا ہے کہ آج زنداں میں

    گئے ہیں اور بہت بے خطر گئے ہیں لوگ

    طلوع مہر کو اب کون روک سکتا ہے

    گھروں میں ہم رہ نجم سحر گئے ہیں لوگ

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ظہور نظر

    ظہور نظر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے