ہوا بہت تیز چل رہی ہے میں خود کو بھی تیز کر رہا ہوں
ہوا بہت تیز چل رہی ہے میں خود کو بھی تیز کر رہا ہوں
کہ اپنے اندر کی انتہاؤں کو اور مہمیز کر رہا ہوں
بدن ہوں میں اور بدن زمیں ہے زمیں میں کرتا ہوں کاشتکاری
جو مجھ کو بنجر دیا گیا تھا میں اس کو زرخیز کر رہا ہوں
بنا رہا ہوں تجھے وہ کرسی میں جس پہ لکھنے کو بیٹھتا تھا
تو مجھ کو تصریف دے کہ خود کو ترے لیے میز کر رہا ہوں
تجھے پتہ بھی نہیں چلے گا کہ میرا مجذوب ہو گیا تو
میں تیری مٹی کو اپنے پانی میں یوں ہم آمیز کر رہا ہوں
بنا رہا ہوں میں فرحت اللہ خاںؔ کے لفظوں کو فرحت احساسؔ
کہیں ہو رومی کوئی تو سن لے کہ خود کو تبریز کر رہا ہوں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 79)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.