Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کے ہاتھ میں یادوں کی جب پچکاریاں ہوں گی

انجم عرفانی

ہوا کے ہاتھ میں یادوں کی جب پچکاریاں ہوں گی

انجم عرفانی

MORE BYانجم عرفانی

    ہوا کے ہاتھ میں یادوں کی جب پچکاریاں ہوں گی

    بھڑک اٹھیں گی جو بھی راکھ میں چنگاریاں ہوں گی

    در و دیوار کو ہی گھر نہیں کہتے ہیں کیا جاؤں

    لچکتی شاخ گل ہوگی نہ ہنستی کیاریاں ہوں گی

    مرے آنگن میں برگ خشک دالانوں میں سناٹے

    کشادہ کمروں میں دیمک زدہ الماریاں ہوں گی

    ادھر سچ بولنے گھر سے کوئی دیوانہ نکلے گا

    ادھر مقتل میں استقبال کی تیاریاں ہوں گی

    ہم اہل دل کے جو کچھ دل میں ہے لب پر وہی باتیں

    وہ اہل ہوش ہیں ان کے یہاں عیاریاں ہوں گی

    ہمارا کیا چلے جائیں گے ہنستے شہر سے تیرے

    ہمارے بعد دیواروں پہ خوں کی دھاریاں ہوں گی

    سروں سے پر ہیں گڈھے خون کا چھڑکاؤ ہے ہر سو

    وہ آئیں بے خطر راہوں میں اب ہمواریاں ہوں گی

    میں شہر آیا بڑے ہی شوق سے لیکن خبر کیا تھی

    یہاں آنکھیں بچھائے راہ میں بے کاریاں ہوں گی

    وہ اٹھا کاروان صبح کی آمد کا شور انجمؔ

    شریک بزم شب میں کوچ کی تیاریاں ہوں گی

    مأخذ :
    • کتاب : Libas-e-zakhm (Pg. 39)
    • Author : Badruddin Ahmed Khan
    • مطبع : Anjum Irfani (1984)
    • اشاعت : 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے