Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوس کسی کو ہو دیکھنے کی جو موج بے انتہائے دریا

نصرت لکھنوی

ہوس کسی کو ہو دیکھنے کی جو موج بے انتہائے دریا

نصرت لکھنوی

MORE BYنصرت لکھنوی

    ہوس کسی کو ہو دیکھنے کی جو موج بے انتہائے دریا

    تو آ کے چشموں کو دیکھے میری کہ یاں سے ہے ابتدائے دریا

    حباب ان کو نہ سمجھو یارو یہ اٹھتے پانی میں ہیں جو ہر دم

    بدن کھلا جو کسی کا دیکھا کھلے ہیں یہ دیدہ‌ ہائے دریا

    دورن‌ گرداب اب جو جا کر پھنسی ہے کشتی ہماری یا رب

    سرکش یاس اب بھی ہے جو آنکھوں سے کیا کہیں ماجرائے دریا

    سرشک چشم اور آہ سوزاں نے میرے اے وائے ایک پل میں

    بہت سے جنگل کیے ہیں سرسبز اور کتنے سکھائے دریا

    اٹھائے گا جب تلک نہ نصرتؔ تو ورطۂ عشق کی مشقت

    تو ہاتھ آوے گا کیوں کہ تیرے وہ گوہر بے بہائے دریا

    مأخذ:

    Ghazal Usne Chhedi(2) (Pg. 149)

    • مصنف: Farhat Ehsas
      • اشاعت: 2017
      • ناشر: Rekhta Books
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے