aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوس نے مجھ سے پوچھا تھا تمہارا کیا ارادہ ہے

اورنگ زیب

ہوس نے مجھ سے پوچھا تھا تمہارا کیا ارادہ ہے

اورنگ زیب

MORE BYاورنگ زیب

    ہوس نے مجھ سے پوچھا تھا تمہارا کیا ارادہ ہے

    بدن کار محبت میں برائے استفادہ ہے

    کبھی پہنا نہیں اس نے مرے اشکوں کا پیراہن

    اداسی میری آنکھوں میں ازل سے بے لبادہ ہے

    بھڑک کر شعلہ‌ٔ وحشت لہو میں بجھ گیا ہوگا

    ذرا سی آگ تھی لیکن دھواں کتنا زیادہ ہے

    اگر تم غور سے دیکھو رخ مہتاب کم پڑ جائے

    فلک پر اک ستارے کی جبیں اتنی کشادہ ہے

    مجھے مسکن سمجھتے ہیں عجب آسیب ہیں غم کے

    میں اک دو سے نمٹ بھی لوں یہ پورا خانوادہ ہے

    اسے دھندے سے مطلب ہے وہ دیمک بیچنے والا

    اسے وہ خاک سمجھے گا یہ خوابوں کا برادہ ہے

    ہم اس سے چاہ کر بھی بچ نہیں سکتے کسی صورت

    نبھانا پڑتا ہے اس کو محبت ایک وعدہ ہے

    مجھے شطرنج کے خانوں میں چلنا تو سکھائے گا

    میں فرضی بن چکا کب کا تو اب تک اک پیادہ ہے

    نہ جانے کاتب تقدیر نے کیا لکھ دیا اس پر

    مری تقدیر کا صفحہ نہ سیدھا ہے نہ سادہ ہے

    میں اس حالت میں زیبؔ آخر کہاں چلتے ہوئے جاؤں

    نہ مجھ میں حوصلہ باقی نہ منزل ہے نہ جادہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے