Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حضرت عشق ادھر کیجے کرم یا معبود

انشا اللہ خاں انشا

حضرت عشق ادھر کیجے کرم یا معبود

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    حضرت عشق ادھر کیجے کرم یا معبود

    بال گوپال ہیں یاں آپ کے ہم یا معبود

    بندہ خانہ میں اجی لائیے تشریف شریف

    آ کے رکھ دیجے ان آنکھوں پہ قدم یا معبود

    نفی اثبات کی شاغل جو قلندر ہیں سو وہ

    اپنی گردن کو نہیں کرتے ہیں خم یا معبود

    اپنے داتا کی حقیقت کے ہیں جلوہ تم میں

    لمعۂ نور تجلی کی قسم یا معبود

    جلد پھٹکارئے سبزے کے نشہ کو کوڑا

    کھینچیے اور کوئی سلفے کا دم یا معبود

    آپ ہی آپ ہیں وہ آپ نے سچ فرمایا

    یوں بھی کچھ دھوکے سے تھے نام کو ہم یا معبود

    ورنہ یہ عاریتاً ہے جو وجود اپنا سو

    گزراں وہ تو ہے جوں موجۂ یم یا معبود

    واقعی بولنے سے اپنے لڑا بیٹھے جو آنکھ

    کیوں خودی سے نہ کرے پھیر وہ رم یا معبود

    آنکھ کو کہتے عرب عین ہیں سو عین اگر

    دم پر آ جائے تو ہو عین عدم یا معبود

    رات تریاک نشہ نے تو الٹ ڈالا واہ

    کوئی گھولا تو وہ تھا کاسۂ سم یا معبود

    سدرہ تک آن تو پہونچا ہوں دلی قصد ہے یہ

    کہ بڑھوں اور بھی دو چار قدم یا معبود

    چار زانو ہو اب انشاؔ بھی زمیں سے اونچا

    یک و جب رہنے لگا سادہ کی دم یا معبود

    مأخذ:

    Kulliyat-e-inshaallah khan insha (Pg. 46)

    • مصنف: انشا اللہ خاں انشا
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1876

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے