Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حضرت منصف کوئی الہام تو بتلائیے

شیخ صادق

حضرت منصف کوئی الہام تو بتلائیے

شیخ صادق

MORE BYشیخ صادق

    حضرت منصف کوئی الہام تو بتلائیے

    فیصلہ فرما دیا الزام تو بتلائیے

    آپ ہی منصف یہاں پر آپ ہی ہیں مدعی

    خیر جو بھی ہے مرا انجام تو بتلائیے

    آپ کے نزدیک گر عہد وفا اک کھیل ہے

    کیا ملے گا جیت کر انعام تو بتلائیے

    حشر رانجھے کا بیاں کرتے ہیں صاحب آپ کیوں

    کوئی ہم سا ہے اگر ناکام تو بتلائیے

    بعد مدت مل رہے ہیں آج اپنے آپ سے

    بھول بیٹھے ہیں ہمارا نام تو بتلائیے

    عشق کے بازار میں ہیں تاجروں کے سربراہ

    ہم کو بھی کوئی مناسب دام تو بتلائیے

    چاک دل کے درد سارے جو بھلا دے بن پئے

    آپ کی آنکھوں میں ہے وہ جام تو بتلائیے

    کل تلک نظریں چرائے پھر رہے تھے آپ تو

    آج ہنس کر مل رہیں ہیں کام تو بتلائیے

    خط میں سب کچھ تھا مگر جو تھا ضروری رہ گیا

    آئے ان کا پھر کبھی پیغام تو بتلائیے

    وہ نظارے وہ بہاریں خوشبوؤں میں تر فضا

    آپ کو بھی یاد ہے وہ شام تو بتلائیے

    فرصتوں کے پل میں پیارے عشق کر کے دیکھنا

    پھر میسر ہو کبھی آرام تو بتلائیے

    صاحب مے کش ہے بادہ خوار ہے وہ نا مراد

    آپ ہیں صادقؔ سے بھی بدنام تو بتلائیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے