Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر برباد کر گیا ہے مجھے

خضر سلیم

ہجر برباد کر گیا ہے مجھے

خضر سلیم

MORE BYخضر سلیم

    ہجر برباد کر گیا ہے مجھے

    اب کہیں جا کے تو ملا ہے مجھے

    ایک اندھے نے منزلوں سے کہا

    کوئی رستے سے دیکھتا ہے مجھے

    درد کا چہرہ دیکھ سکتا ہوں

    یہ مرا زخم آئنہ ہے مجھے

    آتے جاتے مجھے ہی دیکھتے ہیں

    کیسے لوگوں سے واسطہ ہے مجھے

    میں ہمیشہ ہی بھول جاتا ہوں

    یاد اس نے سدا رکھا ہے مجھے

    میں بھی واقف ہوں شہر والوں سے

    شہر بھی خوب جانتا ہے مجھے

    اک گلی مجھ میں دشت جیسی ہے

    یہ مری آنکھ آبلہ ہے مجھے

    منزلیں بچھ گئیں مرے آگے

    وقت حسرت سے دیکھتا ہے مجھے

    بات اتنا اثر نہیں کرتی

    بات کا لہجہ کاٹتا ہے مجھے

    راہ تاریک کو پتہ ہے خضرؔ

    کچھ چراغوں کا آسرا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے