Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر ہے اب تھا یہیں میں زار ہم پہلوئے دوست

رشید لکھنوی

ہجر ہے اب تھا یہیں میں زار ہم پہلوئے دوست

رشید لکھنوی

MORE BYرشید لکھنوی

    ہجر ہے اب تھا یہیں میں زار ہم پہلوئے دوست

    میرے بستر پر مجھے تڑپا رہی ہے بوئے دوست

    ختم زینت ہو گئی مشاطہ نے لے لیں بلائیں

    گیسوئے پر خم نے چومے شانہ و بازوئے دوست

    امتحاں قوت کا ہے تلوار اٹھائی جاتی ہے

    اب تو اس قابل ہوئے ہیں پنجہ و بازوئے دوست

    زخم کھاتا بڑھ کے میں اور وہ لگاتا بڑھ کے تیغ

    دل مرا بڑھتا تو بڑھتی قوت بازوئے دوست

    گھٹ گیا یاں خون اور واں فصد کا ساماں ہوا

    آ گیا غش مجھ کو جب باندھا گیا بازوئے دوست

    جان آدھی رہ گئی دیکھی جو غصے کی نظر

    دل پہ اک بجلی گری جب ہل گئے ابرئے دوست

    مجھ کو جن سے عشق ہے ان کو ہے مجھ سے دشمنی

    یاں وہ آتے تھے کہ الجھے پاؤں گیسوئے دوست

    کعبہ جس کو لوگ کہتے ہیں مکاں ہے یار کا

    عرش اعظم نام رکھتے ہیں زمین کوئے دوست

    میرے سینے میں ہوئی کیوں خانۂ دل کی بنا

    یہ مکاں بننے کے قابل تھی زمین کوئے دوست

    زخمیٔ الفت ہوں میں صحت نہیں ہوگی مجھے

    بھر رہی ہے دل کے زخموں میں ہوائے کوئے دوست

    بخشتی ہے روح کو ہر مرتبہ اک تازگی

    مجھ کو مرنے ہی نہیں دیتی ہوائے کوئے دوست

    طالب دیدار ہیں ہے صاف آنکھوں سے عیاں

    گو کہ منہ سے کچھ نہیں کہتے گدائے کوئے دوست

    دشمن ایذا دیتے ہیں ہر مرتبہ مجھ کو رشیدؔ

    غصہ آتا ہے مگر میں دیکھتا ہوں سوئے دوست

    مأخذ:

    Gulistan-e-Rasheed (Pg. ghazal-35 page-42)

    • مصنف: Piyare Sahab Rasheed
      • اشاعت: 1952
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے