Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کے ہونٹوں پہ آندھی کی دعا بھی آئے ہے

نیاز اعظمی

ہجر کے ہونٹوں پہ آندھی کی دعا بھی آئے ہے

نیاز اعظمی

MORE BYنیاز اعظمی

    ہجر کے ہونٹوں پہ آندھی کی دعا بھی آئے ہے

    شاخ ٹوٹے ہے تو پھر پنچھی بہت پچھتائے ہے

    مست صحرا کی ہوائیں بندشیں سب چاک چاک

    دل کسی بے نام دنیا کے ترانے گائے ہے

    برف سے ڈھکنے لگی ہیں سب پہاڑی چوٹیاں

    اپنے ہی آغوش میں ماحول سہما جائے ہے

    کیا عجب برہم فضا ہے فصل گل جانے کو ہے

    ہر شجر پر ایک دھانی درد سا لہرائے ہے

    لا تعلق ہوں میں ان کالی صداؤں سے مگر

    کرب سے شیرازۂ احساس بکھرا جائے ہے

    اے نیازؔ اب کیا لکھوں اندھے سفر کے باب میں

    گر کسی دلدل سے نکلوں تو سمندر آئے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے