حکایات لب و رخسار سے آگے نہیں جاتے
حکایات لب و رخسار سے آگے نہیں جاتے
وہ نغمے جو تمہارے پیار سے آگے نہیں جاتے
کمندیں ڈالنے آئے تھے جو بام ثریا پر
وہی اب سایۂ دیوار سے آگے نہیں جاتے
گدائے ذات کیا جانیں نوائے کائنات اے دل
یہ وہ منصور ہیں جو دار سے آگے نہیں جاتے
بڑی ہمت دکھائیں گے تو ساحل چھوڑ جائے گا
ہمارے ناخدا منجدھار سے آگے نہیں جاتے
عجب اہل سماعت ہیں جو زنجیروں سے گھبرا کر
تری پازیب کی جھنکار سے آگے نہیں جاتے
مرتب جن کو اپنی آبلہ پائی نہیں کرتی
وہ افسانے گل و گلزار سے آگے نہیں جاتے
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 242)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.