Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو آئے ایک بار تو جاتا ہے بار بار

انور شعور

ہو آئے ایک بار تو جاتا ہے بار بار

انور شعور

MORE BYانور شعور

    ہو آئے ایک بار تو جاتا ہے بار بار

    خم خانہ آدمی کو بلاتا ہے بار بار

    یہ اور بات ہے کہ کوئی دیکھتا نہیں

    ہم زاد آئنہ تو دکھاتا ہے بار بار

    وہ ذات جو رؤف و رحیم و کریم ہے

    واعظ ہمیں اسی سے ڈراتا ہے بار بار

    کم ظرف میزبان کی دعوت نہیں قبول

    تھوڑی بہت پلا کے جتانا ہے بار بار

    دوری ہے مستقل نہ رفاقت ہے مستقل

    وہ دل اجاڑتا ہے بساتا ہے بار بار

    باد صبا پکار کے آگے چلی گئی

    سوئے ہوئے کو کون جگاتا ہے بار بار

    پروردگار اسے اگر آنا نہیں کبھی

    اس کا خیال کیوں ہمیں آتا ہے بار بار

    ازبر ہے اپنی رام کہانی شعورؔ کو

    ایک ایک واقعہ وہ سناتا ہے بار بار

    مأخذ :
    • کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 120)
    • Author : انور شعور
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے