Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو چکی ہجرت تو پھر کیا فرض ہے گھر دیکھنا

ظفر کلیم

ہو چکی ہجرت تو پھر کیا فرض ہے گھر دیکھنا

ظفر کلیم

MORE BYظفر کلیم

    ہو چکی ہجرت تو پھر کیا فرض ہے گھر دیکھنا

    اپنی فطرت میں نہیں پیچھے پلٹ کر دیکھنا

    اب وہ برگد ہے نہ وہ پنگھٹ نہ اب وہ گوپیاں

    ایسے پس منظر میں کیا گاؤں کا منظر دیکھنا

    جادۂ گل کی مسافت ہی نہیں ہے زندگی

    زندگی کرنا ہے انگاروں پہ چل کر دیکھنا

    اپنے مخلص دوستوں پر وار میں کیسے کروں

    کوئی دشمن سامنے آئے تو جوہر دیکھنا

    پیاس ہونٹوں پر لیے بیٹھا ہوں ساحل پر مگر

    ضد پہ آ جاؤں تو کوزے میں سمندر دیکھنا

    کھڑکیاں کھلتے ہی ہم ہوں گے نشانہ وقت کا

    زخم سینے پر سجانا ہو تو باہر دیکھنا

    میرے ہاتھوں کی لکیروں میں ہے گردش وقت کی

    میری قسمت ہی میں لکھا تھا یہ چکر دیکھنا

    زندگی بھر ٹھوکریں کھانے سے بہتر ہے ظفرؔ

    راستہ چلتے ہوئے رستے کے پتھر دیکھنا

    مأخذ:

    Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 119)

    • مصنف: Zafar Kaleem
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Zafar Kaleem
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے