Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو نہ کچھ بات مگر شور مچائے رکھنا

جگر جالندھری

ہو نہ کچھ بات مگر شور مچائے رکھنا

جگر جالندھری

MORE BYجگر جالندھری

    ہو نہ کچھ بات مگر شور مچائے رکھنا

    اس طرح اوروں کو ہمدرد بنائے رکھنا

    تم اگر چاہتے ہو سب تمہیں ہنس ہنس کے ملیں

    اپنا غم اپنے ہی سینے میں چھپائے رکھنا

    دور کرنا نہ کبھی جلووں کو میرے دل سے

    اس چمن کو انہیں پھولوں سے سجائے رکھنا

    اس سے پر نور ہوا میری تمنا کا دیا

    رخ روشن سے یوں ہی پردہ اٹھائے رکھنا

    یہ ہمارا ہی کلیجہ ہے کہ تیرے غم کو

    دل کی مانند کلیجے سے لگائے رکھنا

    یہ ادا ان کی مسیحا بھی ہے قاتل بھی ہے

    سامنے آ کے نگاہوں کو جھکائے رکھنا

    تم اگر چاہتے ہو کوئی تمنا نہ رہے

    ہاتھ ہر ایک تمنا سے اٹھائے رکھنا

    در محبوب پہ ہر وقت پڑے رہنا جگرؔ

    یعنی اس در کو در کعبہ بنائے رکھنا

    مأخذ:

    Khoon-e-Jigar (Pg. 47)

    • مصنف: جگر جالندھری
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: دیپک پبلیشرز، جالندھر
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے