ہونا تو نہیں چاہیئے پر جان ہوا تو
ہونا تو نہیں چاہیئے پر جان ہوا تو
یہ ڈر ہے ترا دل کہیں زندان ہوا تو
میری تو یہ حسرت ہے مزہ لوں میں تپن کا
پر آگ کا کچھ اور ہی ارمان ہوا تو
دھتکار دیا ہم نے اسے کہہ کے بھکاری
درویش کے اس بھیس میں سلطان ہوا تو
خوابوں میں ترے لمس سے میں کانپ رہا ہوں
یہ حادثہ گر وصل کے دوران ہوا تو
یہ سوچ کے گھبراتا ہے ہر ایک سپاہی
ارجن کا اگر میری طرف دھیان ہوا تو
کیا ہو کہ سبھی لوگ فقط وہم ہوں میرا
دنیا میں اکیلا ہی میں انسان ہوا تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.