ہوں گے وہ کوئی اور جو گھبراتے ہیں غم سے
ہوں گے وہ کوئی اور جو گھبراتے ہیں غم سے
ہم کھیلتے رہتے ہیں انہیں رنج و الم سے
کہتے ہیں سبھی لوگ مجھے ان کا دوانہ
زندہ ہے مرا نام فقط ان کے ہی دم سے
بیٹھا ہوں در یار پہ دل میں ہے یقیں یہ
اک دن وہ نوازیں گے مجھے اپنے کرم سے
آنسو نہ بہاتا مری حالت پہ وہ آ کر
الفت نہ اگر کرتا میں پتھر کے صنم سے
کچھ ایسے میں تڑپا تھا شب ہجر میں موسیٰؔ
روتے تھے مرے حال پہ تارے بھی قسم سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.