ہوا روشن دم خورشید سے پھر رنگ پانی کا
ہوا روشن دم خورشید سے پھر رنگ پانی کا
دمک اٹھا ہے میرے آئنہ پر زنگ پانی کا
مقید رنگ کھلتے ہوں کسی بلور سے جیسے
کھلا اس طرح میرے خواب پر ارژنگ پانی کا
کسی انجان خوشبو سے طبیعت سیر ہے اس کی
اگرچہ قافیہ کچھ روز سے ہے تنگ پانی کا
ستاتا ہے جو دشت نامرادی کے اسیروں کو
وہ تارا اس حسیں کے سامنے ہے دنگ پانی کا
بہت ہی یاد آتا ہے کوئی بچھڑا ہوا مجھ کو
کبھی جب سامنا کرتا ہوں شوخ و شنگ پانی کا
ابھی فرصت نہیں ہے کار دنیا میں الجھنے کی
مگر تبدیل کر سکتا ہوں میں بھی ڈھنگ پانی کا
بہت دن سے میں ساجدؔ درمیاں ہوں اپنے پیاروں کے
کہ ٹھنڈا پڑ چکا ہے اب محاذ جنگ پانی کا
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1463)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.