ہوئے خوش ہم ایک نگار سے ہوئے شاد اس کی بہار سے
ہوئے خوش ہم ایک نگار سے ہوئے شاد اس کی بہار سے
کبھی شان سے کبھی آن سے کبھی ناز سے کبھی پیار سے
ہوئی پیرہن سے بھی خوش دلی کلی دل کی اور بہت کھلی
کبھی طرے سے کبھی گجرے سے کبھی بدھی سے کبھی ہار سے
وہ کناری ان میں جو تھی گندھی اسے دیکھ کر بھی ہوئی خوشی
کبھی نور سے کبھی لہر سے کبھی تاب سے کبھی تار سے
گئے اس کے ساتھ چمن میں ہم تو گلوں کو دیکھ کے خوش ہوئے
کبھی سرو سے کبھی نہر سے کبھی برگ سے کبھی بار سے
وہ نظیرؔ سے تو ملا کیا مگر اپنی وضع نیں اس طرح
کبھی جلد سے کبھی دیر سے کبھی لطف سے کبھی عار سے
- Deewan-e-Nazeer Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.