ہوئی جو شام تو سورج کا حال کیسا تھا
ہوئی جو شام تو سورج کا حال کیسا تھا
عروج کیسا تھا اس کا زوال کیسا تھا
چھٹا ہے جب تو زمیں پر لہو کے چھینٹے ہیں
فضا میں اڑتا ہوا وہ گلال کیسا تھا
گھرے تھے ایسے کہ پھر جیتے جی نکل نہ سکے
ہمارے گرد تمنا کا جال کیسا تھا
بچھڑ کے اس سے بدن سرد پڑ گیا ہے کیوں
وہ پاس تھا تو لہو میں ابال کیسا تھا
وہ مجھ سے بات تو ہنس ہنس کے کر رہا تھا مگر
خوشی کے رنگ میں رنگ ملال کیسا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.