Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھر سے جھونکے جو اب کے ہوا کے گزرے ہیں

سراج اعظمی

ادھر سے جھونکے جو اب کے ہوا کے گزرے ہیں

سراج اعظمی

MORE BYسراج اعظمی

    ادھر سے جھونکے جو اب کے ہوا کے گزرے ہیں

    نہ جانے کتنے دیوں کو بجھا کے گزرے ہیں

    ترے خیال کو جو زندگی سمجھتے تھے

    ترے خیال سے دامن بچا کے گزرے ہیں

    اسے تو پا لیا لیکن ہم اس کی راہوں سے

    غرور کج کلہی کو گنوا کے گزرے ہیں

    دیار عمر میں صدیاں ہوں جیسے تیغ بکف

    صداقتوں کے مراحل بلا کے گزرے ہیں

    صلیب و دار کا ہو مرحلہ کہ جادۂ سنگ

    جدھر سے گزرے ہیں ہم سر اٹھا کے گزرے ہیں

    جہاں بھی دیکھ لیے میں نے پھول کھلتے ہوئے

    گمان دل میں ترے نقش پا کے گزرے ہیں

    نہ جانے اب وہ کہاں ہوں گے جو ادھر سے سراجؔ

    دلوں میں پیار کی شمعیں جلا کے گزرے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے