Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک عجب خوف سا تجدید سے آتا ہے مجھے

ترکش پردیپ

اک عجب خوف سا تجدید سے آتا ہے مجھے

ترکش پردیپ

MORE BYترکش پردیپ

    اک عجب خوف سا تجدید سے آتا ہے مجھے

    کیوں مٹانے کے لئے پھر سے بناتا ہے مجھے

    اس کو روتے ہوئے لوگوں پہ ہنسی آتی ہے

    سو وہ ہنسنے کے لئے خوب رلاتا ہے مجھے

    میں کہیں ہوں ہی نہیں اپنے مطابق لیکن

    اس کا کہنا ہے کہ ہر سمت وہ پاتا ہے مجھے

    کتنی مشکل سے میں ہر بار چھڑاتا ہوں جان

    کون آئینے کے پھر سامنے لاتا ہے مجھے

    کتنا اچھا ہے مرا یار محبت ہی نہیں

    بے وفائی کے بھی آداب سکھاتا ہے مجھے

    رات کٹتی ہے مری جس کی بلائیں لیتے

    صبح وہ شخص نظر کیوں نہیں آتا ہے مجھے

    کھینچ لیتا ہوں قدم اپنے میں پیچھے ترکشؔ

    دل تو رہ رہ کے تری اور بڑھاتا ہے مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 53)
    • Author : ترکش پردیپ
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے