Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک اندھیرا سا تھا جس کو روشنی سمجھے تھے ہم

سنیل آفتاب

اک اندھیرا سا تھا جس کو روشنی سمجھے تھے ہم

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    اک اندھیرا سا تھا جس کو روشنی سمجھے تھے ہم

    اپنی اس آوارگی کو زندگی سمجھے تھے ہم

    وہ شجر اندر سے اک چٹان کی مانند تھا

    بھول سے بنیاد جس کی کھوکھلی سمجھے تھے ہم

    غور سے دیکھا نظر آئیں کئی نزدیکیاں

    دور سے جس راستے کو اجنبی سمجھے تھے ہم

    وہ پہاڑوں پر پگھلتی برف کا منظر تھا کوئی

    رات کے سایہ میں جس کو چاندنی سمجھے تھے ہم

    ڈھونڈھنے نکلے تو پھر ہم ڈھونڈھتے ہی رہ گئے

    زندگی تجھ کو تو اپنے پاس ہی سمجھے تھے ہم

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 35)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے