اک غزل ان پر لکھی اور گنگنا کر رہ گیا
اک غزل ان پر لکھی اور گنگنا کر رہ گیا
جب بھی آئی یاد ان کی چھٹپٹا کر رہ گیا
رات بھر میں راستہ تکتا رہا دلدار کا
وہ نہ آیا اور میں محفل سجا کر رہ گیا
زخم پر انگار رکھ جب حال پوچھا یار نے
آنکھ میں آنسو لیے میں مسکرا کر رہ گیا
وہ پرندہ جو شکاری سے کبھی ہارا نہیں
جب چکھا جام محبت پھڑپھڑا کر رہ گیا
شخص جو مرہم لگاتا تھا سبھی کے گھاؤ پر
آج وہ اپنے ہی دل پر چوٹ کھا کر رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.