اک گیت میرے پاس ہوا سے پرانا ہے
اے بادلو مجھے تو بہت دور جانا ہے
کھپریل کی چھتوں سے گزرتے ستارے کو
کچھ دیر آئنے میں ابھی جھلملانا ہے
کس سے ملوگے ٹوٹتی شاخوں کے درمیاں
یہ بارشوں کی رات بڑی وحشیانہ ہے
بوچھار میں سوار کو اوجھل بھی دیکھنا
یہ بن محبتوں سے بھرا بیکرانہ ہے
جنگل کہانیوں کی طرح پھیل جائیں گے
پل بھر سمے کی شاخ پہ منظر سہانہ ہے
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 30)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.