اک منظر فریب محبت ہے پیار ہے
چہرے بتا رہے ہیں دلوں میں غبار ہے
میں سن رہا ہوں بڑھتی ہوئی شورشوں کی چاپ
دنیا سمجھ رہی ہے فضا سازگار ہے
چل میرے ساتھ اور قدم تول تول کر
صبر و رضا کی راہ بڑی پیچ دار ہے
دن آج کا سکوں سے گزر جائے فکر کر
ہر آنے والے کل کا کسے اعتبار ہے
اس آس کو سنبھال کے فانوس دل میں رکھ
جس آس پر حیات کا دار و مدار ہے
ترتیب دے رہے ہیں چراغوں کی انجمن
وہ لوگ صبح نو کا جنہیں انتظار ہے
اے سازؔ کچھ نہ کچھ تو ہے اس لطف خاص میں
ذکر ان کی انجمن میں مرا بار بار ہے
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 603)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.