اک نئے روپ سے ہر روز ملا دیتا ہے
آئنہ بھی کسی عالم کا پتہ دیتا ہے
چاند تنہائی کا ساتھی ہے ہمارا لیکن
اکثر اوقات یہ تنہائی بڑھا دیتا ہے
جب کبھی بڑھنے لگوں خود سے ملاقات کو میں
تیرا ہونا مجھے آواز لگا دیتا ہے
کون اس خواب کی دیوار پہ آ کر ہر شب
ایک بے رنگ سی تصویر بنا دیتا ہے
روز اک خواب دکھا دیتا ہے آنکھوں کو یہ دل
روز اک فتنے کو سینے میں جگا دیتا ہے
پہلے کرتا ہے شکایت کہ اندھیرا کیوں ہے
میں چراغوں کو جلا دوں تو ہوا دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.