اک ستارے نے آنکھ ماری ہے
دوسرے نے نظر اتاری ہے
بھیکھ لیتا ہے وہ بھی سورج سے
چاند پہنچا ہوا بھکاری ہے
رات تارے شکار کرتی ہے
دیکھیے آج کس کی باری ہے
آسماں خون میں نہایا ہے
شام کے ہاتھ میں کٹاری ہے
جاننے والے جان جائیں گے
رات تم نے کہاں گزاری ہے
یہ نہ مشتاقؔ کی نہ غالبؔ کی
صاحبو یہ غزل ہماری ہے
یار علویؔ کہاں چلے لے کر
کس حویلی کی یہ سواری ہے
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 124)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.