اک تصور بے کراں تھا اور میں
درد کا سیل رواں تھا اور میں
غم کا اک آتش فشاں تھا اور میں
دور تک گہرا دھواں تھا اور میں
کس سے میں ان کا ٹھکانا پوچھتا
سامنے خالی مکاں تھا اور میں
میرے چہرے سے نمایاں کون تھا
آئنوں کا اک جہاں تھا اور میں
اک شکستہ ناؤ تھی امید کی
ایک بحر بیکراں تھا اور میں
جستجو تھی منزل موہوم کی
یہ زمیں تھی آسماں تھا اور میں
کون تھا جو دھیان سے سنتا مجھے
قصۂ آشفتگاں تھا اور میں
ہاتھ میں اجملؔ کوئی تیشہ نہ تھا
عزم تھا کوہ گراں تھا اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.