اک تو خود اپنی غمگینی
اک تو خود اپنی غمگینی
اس پر ان کی نکتہ چینی
اپنی شیرینی بھی تلخی
ان کی تلخی بھی شیرینی
کھل جائے گا یہ بھی اک دن
کس نے کس کی راحت چھینی
کافی ہے کیا یہ کہہ دینا
سب حالات کی ہے سنگینی
کر نہیں سکتی ہم کو قائل
صرف عبارت کی رنگینی
ہے یہ وفا وہ جرم محبت
ہے جس کے پاداش یقینی
کیا معلوم کسی کی مشکل
خودداری ہے یا خود بینی
آپ کی رائے عالی کیا ہے
دین ہے بہتر یا بے دینی
کیا کہنا اس ہوش و خرد کا
سوجھتی ہے جس کی شوقینی
اپنے دامن کو بھی دیکھیں
ہو منظور جنہیں گل چینی
اچھے اچھوں کو اے حیرت
لے ڈوبی ہے بے آئینی
- کتاب : NUQOOSH (Pg. 176)
- Author : Mohammad Tufail
- مطبع : Idarah Forogh-e-urdu, Lahore (Vol. 61,62Edition Jun/ Feb 1957)
- اشاعت : Vol. 61,62Edition Jun/ Feb 1957
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.