Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک عمر اپنی ذات کے اندر رہے تھے ہم

شاکر دہلوی

اک عمر اپنی ذات کے اندر رہے تھے ہم

شاکر دہلوی

MORE BYشاکر دہلوی

    اک عمر اپنی ذات کے اندر رہے تھے ہم

    بننے سے پہلے دیوتا پتھر رہے تھے ہم

    آنے میں دیر کر دی وگرنہ تو دیکھتا

    اک حسن بے مثال کا پیکر رہے تھے ہم

    وہ بات ہم بتاتے بھلا کس طرح تجھے

    خود کو جسے بتاتے ہوئے ڈر رہے تھے ہم

    ہم کو یہ مان تھا وہ سمجھتا ہے ہم سفر

    اس کی نظر میں میل کا پتھر رہے تھے ہم

    لوٹے تو اجنبی سے لگے راستے ہمیں

    کچھ دن ہی اپنے گاؤں سے باہر رہے تھے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے