Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک وہ ہیں جو کفر بکیں تو نعرہ ہے اور تالی ہے

عاشق دہلوی

اک وہ ہیں جو کفر بکیں تو نعرہ ہے اور تالی ہے

عاشق دہلوی

MORE BYعاشق دہلوی

    اک وہ ہیں جو کفر بکیں تو نعرہ ہے اور تالی ہے

    اک ہم ہیں جو سچ بولیں تو ڈنڈا ہے اور گالی ہے

    چرتی ہے اغیار کے سبزے دیتی ہے گھر اپنے دودھ

    میں اس چرواہے کے صدقے بھینس یہ جس نے پالی ہے

    موسم یوں تو بدل رہا ہے خزاں کے ڈیرے ڈالے ہیں

    ساون کے جتنے اندھے ہیں ان کے گھر ہریالی ہے

    عشق کرو تو ہوش میں آ کر آگا پیچھا بھی دیکھو

    ہے کس طرم خاں کی بیٹی کس رستم کی سالی ہے

    جس کو دیکھو وہ اپنے کو شاعر سمجھے بیٹھا ہے

    میں غالبؔ ہوں یہ مومنؔ ہے وہ مولانا حالیؔ ہے

    حسن کٹیلا ہو تو اس کے مرزا جی بھی عاشقؔ ہیں

    حسن وہ چاہے امریکن ہے یا کوئی بنگالی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے