علاج رنج و ملال رکھتا
علاج رنج و ملال رکھتا
سفر میں کوئی خیال رکھتا
کوئی تو فرقت کی سرزمیں پر
اساس فصل وصال رکھتا
تجھے دکھاتا میں حسن الفت
اگر تو ذوق جمال رکھتا
خرد کے طالب تھے چاروں جانب
میں کیسے دل کا سوال رکھتا
کوئی تو نفرت کی داستاں میں
محبتوں کی مثال رکھتا
نگاہ لگتی گداز ریشم
اگر تو کانٹے نہ پال رکھتا
ولیدؔ چاہا تھا زخم دل پر
وہ اپنی پلکوں کا جال رکھتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.