ان کی نظروں میں نہ بن جائے تماشہ چہرہ
ان کی نظروں میں نہ بن جائے تماشہ چہرہ
اس لیے ڈرتا ہوں دکھلانے سے اپنا چہرہ
جانے کیا بات ہوئی شہر نگار جاں میں
آج کیوں اجنبی لگتا ہے شناسا چہرہ
بحر غم بھی ہے کبھی عاشق خستہ کے لیے
ہے کبھی ساحل عشرت بھی تمہارا چہرہ
ہم وہاں ہیں جہاں قائم ہے حکومت دل کی
پھر بھی کیوں روز دکھاتا ہے کرشمہ چہرہ
چہرۂ حسن کو اب دیکھ کے یہ سوچتا ہوں
آئنہ ہے کوئی یا آئنہ خانہ چہرہ
کیا رہے دل کی کوئی بات معمہ بن کر
کرتا رہتا ہے یہاں دل کا فسانہ چہرہ
کون ہے جس کے لیے اتنا پریشان ہے دل
ڈھونڈھتا رہتا ہے اب کس کو وہ چہرہ چہرہ
کشتۂ گردش دوراں ہوئے اف ری تقدیر
ورنہ کل چاند سے بہتر تھا ہمارا چہرہ
وہ ترے پھول سے دن مجھ کو بہت یاد آئے
میں نے دیکھا جو ترا دھوپ میں جھلسا چہرہ
چشم مشتاق ز سر تا بہ قدم میں بھی ہوں
بن گیا ہے جو ترا حسن سراپا چہرہ
مہرباں کون مرے دل پہ ہے اتنا اے ظفرؔ
ہر گھڑی رہتا ہے آنکھوں میں یہ کس کا چہرہ
- کتاب : Rang-e-sabat (Pg. 33)
- Author : Zafar Ansari Zafar
- مطبع : Maktaba Jamia, Jamia Nagar, New Delhi (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.