Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انہیں ہاتھوں سے اپنی زندگی کو چھو کے دیکھا تھا

منیش شکلا

انہیں ہاتھوں سے اپنی زندگی کو چھو کے دیکھا تھا

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    انہیں ہاتھوں سے اپنی زندگی کو چھو کے دیکھا تھا

    وہ تھا اک خواب یا میں نے کسی کو چھو کے دیکھا تھا

    کئی رنگوں کے منظر آج بھی رقصاں ہیں آنکھوں میں

    مری آنکھوں نے ایسی سادگی کو چھو کے دیکھا تھا

    عجب سی آگ میں جلنے لگا سارا بدن میرا

    مرے ہونٹھوں نے اس کی تشنگی کو چھو کے دیکھا تھا

    کسی کے لمس کا جادو مری رگ رگ میں اترا تھا

    مرے احساس نے دیوانگی کو چھو کے دیکھا تھا

    بھلا کس کو یقیں آئے گا میری بات پر لیکن

    کبھی میں نے مجسم چاندنی کو چھو کے دیکھا تھا

    پگھل کر بہ گئے بے باک لہروں کے اشاروں پر

    کناروں نے عبث چڑھتی ندی کو چھو کے دیکھا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 64)
    • Author :منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے