انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو
انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو
الجھن ہی میں مر جائے گا بیمار نہیں تو
لگتا ہے کہ پنجرے میں ہوں دنیا میں نہیں ہوں
دو روز سے دیکھا کوئی اخبار نہیں تو
دنیا ہمیں نابود ہی کر ڈالے گی اک دن
ہم ہوں گے اگر اب بھی خبردار نہیں تو
کچھ تو رہے اسلاف کی تہذیب کی خوشبو
ٹوپی ہی لگا لیجیے دستار نہیں تو
ہم برسر پیکار ستم گر سے ہمیشہ
رکھتے ہیں قلم ہاتھ میں تلوار نہیں تو
بھائی کو ہے بھائی پہ بھروسہ تو بھلا ہے
آنگن میں بھی اٹھ جائے گی دیوار نہیں تو
بے سود ہر اک قول ہر اک شعر ہے راغبؔ
گر اس کے موافق ترا کردار نہیں تو
- کتاب : Khayal-e-Chehra (Pg. 24)
- Author : Iftikhar Raghib
- مطبع : New Alled Printers (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.