Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انصاف کی گردن پر خنجر خود چلتے دیکھا کیا کہیے

ابوالفطرت میر زیدی

انصاف کی گردن پر خنجر خود چلتے دیکھا کیا کہیے

ابوالفطرت میر زیدی

MORE BYابوالفطرت میر زیدی

    انصاف کی گردن پر خنجر خود چلتے دیکھا کیا کہیے

    احباب پرستی کے چکر میں پڑ گئی دنیا کیا کہیے

    پھر ذکر صداقت چھیڑ کے اپنی جان کا دشمن کون بنے

    دنیا کی نگاہوں نے دیکھا دنیا کا تماشا کیا کہیے

    وہ دیکھ ہوس کے دوش پہ شاید عشق کی میت جاتی ہے

    اب اس دنیا میں کیا ہوگا اہل وفا کا کیا کہیے

    جو آج سنہری پردوں میں چہروں کو چھپائے بیٹھے ہیں

    تقدیر کے ماروں سے ان کا کل وعدہ کیا تھا کیا کہیے

    جس بستی میں انسانوں کا دل غم کے ہاتھوں چھلنی ہو

    اس بستی میں بسنے والوں کے دل کی تمنا کیا کہیے

    کچھ لوگ یہاں ہیں ایسے بھی کل سب کچھ تھے اب کچھ بھی نہیں

    باقی ہے فقط تنہائی میں اشکوں کا سہارا کیا کہیے

    غیروں کے ستم سے بچ نکلے اپنوں کے کرم سے بچ نہ سکے

    ایسے میں اگر مجبور کرے غیرت کا تقاضا کیا کہیے

    کہتے ہیں گذشتہ دور کو پھر تاریخ جہاں دہراتی ہے

    کس دھن میں گاتا پھرتا ہے تقدیر کا دھارا کیا کہیے

    دنیا میں جی سے جائے گا کون امن عالم کی خاطر

    یہ وقت بتائے گا بیٹھے کس کروٹ دنیا کیا کہیے

    ہر ایک مجاہد سے لاکھوں امیدیں ہیں مظلوموں کو

    اس ٹوٹی ناؤ کا کون بنے کس وقت سہارا کیا کہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے